جگ میں جیون تھوڑا، کون کرے جنجال
اس دنیا میں جینا (عمر) بہت تھوڑے دن کی ہے ، کون اس جنجال میں پڑے
کیندے گھوڑے ، ہستی ، مندر، کیندا ہے دھن مال
کس کے گھوڑے ، شان و شوکت ، دین دھرم، اور کس کی ہوئی ہے دھن دولت
اے دنیا دن دو اے پیارے، ہر دم نام سنبھال
یہ دنیا صرف دو دن کی ہے ، ہر وقت آخرت کی فکر میں لگے رہو پیارے(یا ۔موت کو یاد رکھو)
کہے حسین فقیر سائیں دا، جھوٹا سب اے بیوپار
اللہ کا فقیر ، بے چارا حسین کہتا ہے ، کہ یہ سب بیوپار ، یعنی دنیا کے دھندے ، سب جھوٹ اور فریب ہیں
مرزا غالبؔ
ہستی کے مت فریب میں آجائیو اسدؔ
عالم تمام حلقہ دام خیال ہے